🍽 کھانے کے آداب

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


🔖 صحیح احادیث کی روشنی میں کھانے کے چند آداب پیش خدمت ہیں:


⿡ کھانے سے پہلے ہاتھ دھونا 

رسول اللہ ﷺ جب کھانا کھانے کا ارادہ کرتے تو اپنے دونوں ہاتھوں کو دھو لیتے تھے۔

📚 (مسند امام احمد:۲۴۸۷۲،صحیح)


⿢ بسم اللہ پڑھیں۔

📚 (صحیح البخاری:۵۳۷۶)


⿣ دائیں ہاتھ سے کھائیں۔

📚 (صحیح البخاری:۵۳۷۶)


⿤ سامنے سے کھائیں۔

📚 (صحیح البخاری:۵۳۷۶)


📍نوٹ: لیکن اگر ڈشز اور کھانے زیادہ ہوں تو جائز ہے۔


⿥ بھول جانے کی صورت میں، بسم اللہ أوله وآخرہ پڑھیں۔

📚 (سنن ترمذی:۱۸۵۸،صحیح)


⿦ بائیں ہاتھ سے کھانا منع ہے۔آپ ﷺ نے ایک شخص کو بائیں ہاتھ سے کھاتے دیکھا تو دائیں ہاتھ سے کھانےکا حکم دیا لیکن اس نے کہا میں طاقت نہیں رکھتا ہوں، آپ ﷺ نے فرمایا تو کبھی بھی طاقت نہیں رکھ سکے گا چنانچہ اس کا ہاتھ شل ہوگیا۔

📚 ( صحیح مسلم: ۲۰۲۱)


⿧ کھانا بیٹھ کر کھائیں۔ پانی بیٹھ کر پیئے۔ البتہ کھڑے ہوکر پینا بھی جائز ہے۔ 

رسول اللہ ﷺ نے زمزم کھڑے ہو کر پیا۔

📚 (صحیح البخاری :۵۶۱۷)

نوٹ:تین سانسوں میں پانی پینا مستحب ہے۔(صحیح بخاری:5631)


⿨ مناسب انداز میں بیٹھیں اور ٹیک مت لگائیں۔

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:میں ٹیک لگا کر کھانا نہیں کھاتا۔

📚 (صحیح البخاری:۵۳۹۸)


⿩ کھانا کھانے کے دوران مناسب بات چیت کرنا جائز ہے۔رسول اللہ ﷺ نے کھانے کے دوران کھانے کی تعریف کی فرمایا: سِرکہ بہترین سالن ہے۔

📚 (صحیح مسلم:۲۰۵۲)


🔟 تین انگلیوں سے کھائیں اور آخر میں انگلیاں چاٹ لیجیے۔

📚 (صحیح مسلم:۲۰۳۲)


📍نوٹ: البتہ چاول کھاتے ہوئے تین سے زائد انگلیوں کو استعمال کرنا درست ہے۔

📚 (الشرح الممتع)


📌 انگلیاں چاٹنے میں اتباع نبوی ﷺ کے ساتھ ساتھ طبی فوائد بھی ہیں کھانے کے ہضم ہونے میں معاون ہیں۔

انگلیاں چاٹنے سے لعاب دہن (saliva) کی پیداوار میں اضافہ ہوتا ہے۔ لعاب دہن میں مختلف خامرے (enzymes) موجود ہوتے ہیں، خاص طور پر امائلیز (amylase)، جو کھانے میں موجود نشاستے (starch) کو توڑ کر اسے آسانی سے ہضم ہونے والی شکل میں تبدیل کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ، لعاب دہن میں مُیوکَس (mucus) بھی شامل ہوتا ہے، جو غذا کو نرم کرتا ہے اور اسے ہضم کرنے میں مدد دیتا ہے اور لائسوزائم (lysozyme) نامی ایک جراثیم کش خامرہ بھی ہوتا ہے، جو منہ میں موجود بیکٹیریا کو کم کرتا ہے، جس سے ہاضمہ کے عمل کے دوران جسم کو نقصان دہ بیکٹیریا سے بچایا جا سکتا ہے۔


⿡⿡ لقمہ نیچے گرجائے تو صاف کر کے کھائیں اور شیطان کے لیے مت چھوڑیں۔

📚 (سنن ترمذی:۱۸۰۳،صحیح)


⿢⿡ کھانے کی عیب جوئی مت کریں۔

📚 (صحیح البخاری:۲۰۷۲)


📍نوٹ: کھانا مناسب اور معقول ہوتو عیب جوئی سے گریز کیجیے لیکن اگر کھانے میں کوئی مناسب کمی ہے تو خیر خواہی کی غرض سے اطلاع دینا درست ہے یا کھانا بیکار اور ناکارہ ہے تو اس بارے بات کرنا بھی درست ہے۔


⿣⿡ پینے کی چیز میں مکھی گر جائے تو اس کو مکمل طور پر ڈبو دیا جائے کیونکہ اس کے ایک پر میں شفاءاور دوسرے میں بیماری ہے۔📚 (صحیح البخاری:۳۳۲۰)


📍نوٹ: اگر طبیعت کو ناگوار گزرے تو پینے سے گریز کریں۔


⿤⿡ ڈکار مارنے سے گریز کریں۔


⿥⿡ پیٹ بھر کر مت کھائیں بھوک رکھ کر کھائیں۔

📚 (الاعراف:۳۱)


📍نوٹ: کبھی کبھار سیر ہو کر کھانے میں حرج نہیں۔

(صحیح البخاری: ۵۳۸۱)


📍نوٹ: کھانے کی سات اقسام علماء نے لکھی ہیں:

۱۔اتنی مقدار کھانا کہ زندہ رہ سکیں

۲۔فرائض سرانجام دیں سکیں

۳۔فرائض کے علاوہ اتنی مقدار کھانا کھانا کہ نوافل پر بھی طاقت حاصل ہوسکے

۴۔کمر مضبوط ہوسکے اور انسان کماسکے۔

۵۔تین حصے کھائے

۶۔اس سےزائد کھائے

 ۷۔اس قدر کھائے کہ معدہ خراب ہوجائے۔

📚 (آداب الاکل،ص:۲۵)

نوٹ:بہت زیادہ کھانا کھانا انسان کو بہت جلد بڑھاپے کا شکار کر دیتا ہے۔


⿦⿡ کھانے اور پینے کے دوران الحمد للہ پڑھنا

اللہ تعالی اس پر خوش ہوتے ہیں کہ کوئی بھی کھانا کھانے کے دوران یا  پینے کی کوئی چیز (دودھ،پانی ،مشروبات ) پینے کے دوران اللہ تعالیٰ کی تعریف کرے(صحیح مسلم:6832)


⿧⿡ برتن میں سانس مت لیجیے۔

📚 (صحیح البخاری:۱۵۳)


⿨⿡ کھانے کے اختتام پر ہاتھ دھونا اور کلی کرنا

📚 (صحیح مسلم:۳۵۸)


📍نوٹ: نماز سے قبل اگر کوئی بھی چکناہٹ والی چیز کھائی تو کلی کرنا مستحب ہے۔

📚 (التوضیح لابن ملقن،جلد:۴،ص:۳۷۰،)


 نیز کھانے کے بعد ہاتھوں کو صفائی کے لیے دھونا مستحب  معلوم ہوتا ہے۔

(فتح الباری لابن حجر،جلد:۱،ص:۳۱۳)


⿩⿡ کھانے کے بعد دعا:

 الْحَمْدُ لِلَّهِ، أَطْعَمَنَا وَسَقَانَا وَكَفَانَا وَآوَانَا، فَكَمْ مِمَّنْ لَا كَافِيَ لَهُ وَلَا مُؤْوِيَ 

📚 (صحیح مسلم:۲۷۱۵)


" ہر قسم کی تعریفیں اللہ تعالی کے لیے ہیں جس نے ہمیں کھلایا پلایا، کافی ہوگیا اور ہمیں ٹھکانہ دیا کتنے ہی ایسے لوگ ہیں جن کی کوئی کفایت کرنے والا نہیں اور کتنے ہی ایسے ہیں جن کو کوئی ٹھکانہ دینے والا نہیں۔ "


⿠⿢ اگر بھوک زیادہ لگی ہوئی ہو اور کھانہ تیار ہو تو پہلے کھانا تناول کیجیے پھر نماز پڑھیں۔

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: کوئی نماز نہیں جب کھانا موجود ہو اور قضائے حاجت شدت سے ہو تو نماز نہ پڑھی جائے۔

📚 (صحیح مسلم:۵۶۰)






Comments

Popular posts from this blog

شہزادی اور دھوبی کا بیٹا.

کامیاب شوہر