حکمت:

 

حکمت:

ایک گاؤں میں ایک نیک آدمی رہتا تھا جس کی دینداری کی مثالیں پورے گاؤں میںدی جاتی تھیں۔ سب لوگ اس سے دینی مسائل پوچھتے اور اسے ایمان اور دینداری کی علامت سمجھتے تھے۔


ایک دن گاؤں میں زبردست سیلاب آیا جو ہر طرف پانی ہی پانی لے آیا۔ صرف وہی لوگ بچ پائے جن کے پاس کشتی تھی۔ کچھ گاؤں والے اس نیک آدمی کے گھر اسے بچانے کے لیے پہنچے، لیکن اس نے کہا: "کوئی ضرورت نہیں، اللہ مجھے بچا لے گا، تم لوگ جاؤ۔"


پھر دوسری جماعت آئی، انہوں نے بھی اس سے مدد کی پیشکش کی، مگر اس نے پھر سے کہا: "کوئی ضرورت نہیں، اللہ مجھے بچا لے گا، تم لوگ جاؤ۔"


تیسری بار بھی ایک خاندان آیا، لیکن اس نے انہی الفاظ سے انکار کر دیا۔


سیلاب کے بعد جب لوگ جمع ہوئے تو انہیں اس نیک آدمی کی لاش ملی۔ لوگوں میں بحث شروع ہو گئی کہ اللہ نے اسے کیوں نہیں بچایا؟ اللہ نے اپنے بندے کی مدد کیوں نہیں کی؟


اس وقت ایک سمجھدار اور تعلیم یافتہ نوجوان نے کہا: "کس نے کہا کہ اللہ نے اس کی مدد نہیں کی؟ اللہ نے تین مرتبہ اسے بچانے کے لیے لوگوں کو بھیجا، مگر اس نے خود انکار کر دیا!"


حکمت: اللہ تعالیٰ ہماری مدد خیالی یا جادوئی طریقوں سے نہیں کرتا، بلکہ وہ ہمارے لیے اسباب بناتا ہے۔ اس لیے ہمیں خود کوشش اور اسباب اختیار کرنے چاہییں تاکہ اللہ کی مدد ہمیں حاصل ہو۔

Comments

Popular posts from this blog