Posts

Showing posts from December, 2024

استغفار کی روزانہ ایک تسبیح پڑھا کریں پلیززز ۔۔۔

  استغفار کی روزانہ ایک تسبیح پڑھا کریں پلیززز ۔۔۔ استغفار کے فوائد  گناہ معاف ہونگے (سورة نوح : ¹⁰) بارش ہوگی ۔ (سورة نوح : ¹¹) اولاد نصیب ہوگی (سورة نوح :¹²) مال ملے گا (سورة نوح :¹²) باغات ملیں گے (سورة نوح :¹²) نہریں جاری ہونگی (سورة نوح : ¹²) خوش حالی والی زندگی نصیب ہوگی (سورة ہود : ³) طاقت اور قوت ملے گی (سورة ہود : ⁵²) مبارکباد ہے اس شخص کے لیے جس کے نامہ اعمال میں استغفار زیادہ ہو ۔ (ابن ماجہ ) جو پابندی سے استغفار کرے گا تو اللہ اسے ہر غم اور ہر تکلیف سے نجات دے گا ہر تنگی سے نکلنے کا راستہ پیدا فرماۓ گا اور اسے ایسی جگہ سے رزق دے گا  جہاں سے اسے وہم و گمان بھی نہ ہوگا

پر شکر ادا کرنا چاہیے .

  ایک مرتبہ ایک بادشاہ اپنے غلاموں کے ساتھ شکار پر گیا۔ راستے میں بادشاہ کو پیاس لگی، تو غلام نے فوراً ایک نہر سے پانی لا کر بادشاہ کو پیش کیا۔ پانی ٹھنڈا اور خوش ذائقہ تھا۔ بادشاہ نے غلام سے کہا: "یہ نہر کہاں سے آتی ہے؟" پر شکر ادا کرنا چاہیے . غلام نے جواب دیا: "یہ پہاڑوں سے آتی ہے اور یہاں تک پہنچتی ہے۔" بادشاہ نے حکم دیا کہ نہر کے منبع تک جا کر دیکھا جائے۔ جب وہ وہاں پہنچے، تو معلوم ہوا کہ نہر ایک معمولی اور پتھریلی جگہ سے نکل رہی ہے۔ پانی کا منبع نہایت سادہ تھا اور کوئی خاص چیز نظر نہ آتی تھی۔ بادشاہ نے غلام سے کہا: "تم نے اس معمولی پانی کو اتنی تعریف کے ساتھ کیوں پیش کیا؟" غلام نے عاجزی سے جواب دیا: "میرے آقا! یہ پانی نہ اپنی سادگی کی وجہ سے قیمتی ہے اور نہ اپنے ذائقے کی وجہ سے۔ بلکہ میں اس پر شکر گزار ہوں کہ یہ میری پیاس بجھا رہا ہے۔ سادگی میں جو نعمت چھپی ہے، اس کی قدر کرنا چاہیے۔" انسان کو ہر نعمت، خواہ وہ معمولی ہی کیوں نہ ہو، پر شکر ادا کرنا چاہیے۔ شکر گزاری سے نعمتوں میں برکت آتی ہے، اور ناشکری سے انسان اپنی نعمتوں سے محروم ہو سکتا ہے...

○ غـیـبـتــــــــ کرنـے کـا عبـرتـنـاکـــ انجـام ○

 ○ غـیـبـتــــــــ کرنـے کـا عبـرتـنـاکـــ انجـام ○ ❉ حضرت رَبِیعیؒ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں ایک مجلس میں پہنچا ، میں نے دیکھا کہ لوگ بیٹھے ہوئے ہیں ، میں بھی اس مجلس میں بیٹھ گیا ، باتوں باتوں میں کسی کی غیبت شروع ہو گئ ، مجھے یہ بات بہت بُری لگی کہ ہم مجلس میں بیٹھ کر کسی کی غیبت کریں ؛ چنانچہ میں اس مجلس سے اٹھ کر چلا گیا ؛ اس لیے کہ اسلام یہ سکھاتا ہے کہ اگر کسی جگہ برائی ہورہی ہو اور آدمی کے اندر ہاتھ سے یا زبان سے روکنے کی طاقت ہو ، تو اسے ہاتھ سے یا زبان سے روک دے ۔ اگر ہاتھ یا زبان سے روکنے کی طاقت نہ ہو ، تو کم سے کم اسے دل سے بُرا سمجھے اور وہاں سے اٹھ کر چلا جائے ؛ چنانچہ میں اُٹھ کر چلا گیا ، تھوڑی دیر بعد خیال آیا کہ اب مجلس میں غیبت ختم ہو گئ ہوگی ؛ اس لیے دوبارہ اس مجلس میں جاکر بیٹھ گیا ، تھوڑی دیر اِدھر اُدھر کی باتیں ہوتی رہیں ؛ لیکن پھر وہی غیبت شروع ہو گئی ، اس مرتبہ میں اس مجلس سے اٹھ نہ سکا اور غیبت سنتا رہا ، پھر میں نے بھی غیبت کے ایک دو جملے کہہ دیے ۔      جب میں اس مجلس سے گھر آیا اور رات کو سویا ، تو میں نے خواب میں ایک آدمی کو دیکھا جو ای...

آپسی اختلاف کی دیوار کو گرائیں

  آپسی اختلاف کی دیوار کو گرائیں  : دو سگے بھائیوں کے بڑے بڑے زرعی فارم ساتھ ساتھ واقع تھے، دونوں چالیس سال سے ایک دوسرے سے اتفاق سے رہ رہے تھے، اگر کسی کو اپنے کھیتوں کیلئے کسی مشینری یا کام کی زیادتی کی وجہ سے زرعی مزدوروں کی ضرورت پڑتی تو وہ بغیر پوچھے بلا ججھک ایک دوسرے کے وسائل استعمال کرتے تھے۔ لیکن ایک دن کرنا خدا کا یہ ہوا کہ ان میں کسی بات پر اختلاف ہو گیا اور کسی معمولی سی بات سے پیدا ہونے والا یہ اختلاف ایسا بڑھا کہ ان میں بول چال تک بند ہوگئی اور چند ہفتوں بعد ایک صبح ایسی بھی آ گئی کہ وہ ایک دوسرے کے سامنے کھڑے گالی گلوچ پر اتر آئے اور پھر چھوٹے بھائی نے غصے میں اپنا بلڈوزر نکالا اور شام تک اس نے دونوں گھروں کے درمیان ایک گہری اور لمبی کھاڑی کھود کر اس میں دریا کا پانی چھوڑ دیا۔ ․․․․اگلے ہی دن ایک ترکھان کا وہاں سے گزر ہوا تو بڑے بھائی نے اسے آواز دے کر اپنے گھر بلایا اور کہا کہ وہ سامنے والا فارم ہاؤس میرے بھائی کا ہے جس سے آج کل میرا جھگڑا چل رہا ہے اس نے کل بلڈوزر سے میر ے اور اپنے گھروں کے درمیان جانے والے راستے پر ایک گہری کھاڑی بنا کر اس میں پانی چھوڑ دیا ہے...

ایک ترک مسلمان

  ایک ترک مسلمان __!!  ایک ترک مسلمان مسجد نبوی شریف کے احاطے میں کھڑے ہو کر اپنی آنکھوں دیکھا واقعہ یوں بیان کرتا ہے: "میں مسجد نبوی میں کھڑا تھا کہ چار پولیس والے کسی کا انتظار کر رہے تھے۔ تھوڑی دیر بعد ایک شخص نمودار ہوا، جسے پولیس والوں نے فوراً قابو کر لیا اور اس کے ہاتھ باندھ دیے۔ نوجوان نے پولیس والوں سے کہا، 'مجھے دعا کرنے دو، میری بات سنو، میں کوئی چور یا بھکاری نہیں ہوں۔' پھر وہ چیخنے لگا، اور میں نے اسے غور سے دیکھا تو مجھے لگا کہ میں اسے جانتا ہوں۔ میں آپ کو بتاتا ہوں کہ میں نے اسے کیسے پہچانا۔ دراصل، میں نے اسے کئی مرتبہ بارگاہ رسالت میں روتے ہوئے دیکھا تھا۔ یہ ایک البانوی نوجوان تھا، جس کی عمر تقریباً 35 یا 36 سال تھی، سنہری بال اور ہلکی داڑھی تھی۔ میں نے پولیس والوں سے کہا کہ اس کا کوئی جرم نہیں ہے، تو آپ لوگ اسے کیوں پکڑ رہے ہیں؟ پولیس والوں نے جواب دیا کہ یہ شخص مدینہ شریف میں گزشتہ چھ سال سے غیر قانونی طور پر مقیم ہے اور ہم اسے واپس اس کے ملک بھیجنا چاہتے ہیں، لیکن یہ ہر بار روضہ رسول ﷺ میں پناہ لے لیتا ہے اور ہم اسے وہاں سے گرفتار نہیں کرنا چاہتے۔ میں نے...
 تربیت کا ثمر  اُٹھنے بیٹھنے ملنے جلنے بات کرنے کے انداز درست کرنے  پر کہتے کہتے تھک جاتیں تھیں لیکن وہ سنتا نہ تھا ۔   اسکول سے لے کر یونیورسٹی تک ہر بات دس دفعہ یاد دلانی پڑتی ۔  اُس کی لاپرواہی کی اس عادت سے کبھی کبھی وہ عاجز آجاتیں ۔ نہ اماں کی سنتا ہے نہ ابا کی بات پر کان دھرتا ہے یہ لڑکا پتا نہیں کیسے گزرے گی اِس کی ۔ بس کوشش کرتیں اُس کے پیچھے پیچھے دعائیں کرتی رہیں ۔ اُن کی نصیحتوں پر اکثر پیر پٹختا ہوا دروازہ دھاڑ سے بند کرتے جاتا اور کبھی کبھی اُن کی بس ہوجاتی ۔ یا اللہ اولاد کو پالنا اور پھر ان کے یہ نخرے اور اُترتے چڑھتے مزاج برداشت کرنا آسان تو نہیں ۔ بڑے چاو سے نام عبدالرحمن رکھا تھا لیکن نام کے الٹ ہی نظر آیا ہمیشہ ۔ وقت کیسے گزرا اور کب اُس کا کینیڈا  کا ویزا لگا اور وہ اپنی یادیں چھوڑ کر روانہ ہوگیا پتا ہی نہیں چلا ۔ اب فون پر رابطہ رہتا ۔ سنجیدہ سا محسوس ہوتا تھا لیکن انداز وہی تھے بے نیازی والے ۔بس اب اُلجھتانہ تھا۔اگلے سال آیا تو شادی کا پکا ارادہ کر چکی تھیں اور انتظام بھی اور واپس گیا تو اپنے ساتھ پیاری سی ایک دلہن بھی لے گیا۔ پھر...
  تربیت کا ثمر  اُٹھنے بیٹھنے ملنے جلنے بات کرنے کے انداز درست کرنے  پر کہتے کہتے تھک جاتیں تھیں لیکن وہ سنتا نہ تھا ۔   اسکول سے لے کر یونیورسٹی تک ہر بات دس دفعہ یاد دلانی پڑتی ۔  اُس کی لاپرواہی کی اس عادت سے کبھی کبھی وہ عاجز آجاتیں ۔ نہ اماں کی سنتا ہے نہ ابا کی بات پر کان دھرتا ہے یہ لڑکا پتا نہیں کیسے گزرے گی اِس کی ۔ بس کوشش کرتیں اُس کے پیچھے پیچھے دعائیں کرتی رہیں ۔ اُن کی نصیحتوں پر اکثر پیر پٹختا ہوا دروازہ دھاڑ سے بند کرتے جاتا اور کبھی کبھی اُن کی بس ہوجاتی ۔ یا اللہ اولاد کو پالنا اور پھر ان کے یہ نخرے اور اُترتے چڑھتے مزاج برداشت کرنا آسان تو نہیں ۔ بڑے چاو سے نام عبدالرحمن رکھا تھا لیکن نام کے الٹ ہی نظر آیا ہمیشہ ۔ وقت کیسے گزرا اور کب اُس کا کینیڈا  کا ویزا لگا اور وہ اپنی یادیں چھوڑ کر روانہ ہوگیا پتا ہی نہیں چلا ۔ اب فون پر رابطہ رہتا ۔ سنجیدہ سا محسوس ہوتا تھا لیکن انداز وہی تھے بے نیازی والے ۔بس اب اُلجھتانہ تھا۔اگلے سال آیا تو شادی کا پکا ارادہ کر چکی تھیں اور انتظام بھی اور واپس گیا تو اپنے ساتھ پیاری سی ایک دلہن بھی لے گیا۔ پھ...

🔸پر شکر ادا کرنا چاہیے ...🔸

🔸پر شکر ادا کرنا چاہیے  ایک مرتبہ ایک بادشاہ اپنے غلاموں کے ساتھ شکار پر گیا۔ راستے میں بادشاہ کو پیاس لگی، تو غلام نے فوراً ایک نہر سے پانی لا کر بادشاہ کو پیش کیا۔ پانی ٹھنڈا اور خوش ذائقہ تھا۔ بادشاہ نے غلام سے کہا: "یہ نہر کہاں سے آتی ہے؟" غلام نے جواب دیا: "یہ پہاڑوں سے آتی ہے اور یہاں تک پہنچتی ہے۔" بادشاہ نے حکم دیا کہ نہر کے منبع تک جا کر دیکھا جائے۔ جب وہ وہاں پہنچے، تو معلوم ہوا کہ نہر ایک معمولی اور پتھریلی جگہ سے نکل رہی ہے۔ پانی کا منبع نہایت سادہ تھا اور کوئی خاص چیز نظر نہ آتی تھی۔ بادشاہ نے غلام سے کہا: "تم نے اس معمولی پانی کو اتنی تعریف کے ساتھ کیوں پیش کیا؟" غلام نے عاجزی سے جواب دیا: "میرے آقا! یہ پانی نہ اپنی سادگی کی وجہ سے قیمتی ہے اور نہ اپنے ذائقے کی وجہ سے۔ بلکہ میں اس پر شکر گزار ہوں کہ یہ میری پیاس بجھا رہا ہے۔ سادگی میں جو نعمت چھپی ہے، اس کی قدر کرنا چاہیے۔" انسان کو ہر نعمت، خواہ وہ معمولی ہی کیوں نہ ہو، پر شکر ادا کرنا چاہیے۔ شکر گزاری سے نعمتوں میں برکت آتی ہے، اور ناشکری سے انسان اپنی نعمتوں سے محروم ہو سکتا ہے۔

۔ . غیبت کا عذاب

  ۔ . غیبت کا عذاب مدینہ کے باشندوں میں سے ایک شخص کی ہمشیرہ مدینہ شریف کی دوسری جانب رہتی تھی ۔  وہ بیمار پڑ گئی اس کا بھائی ہر روز اس کی عیادت کو جایا کرتا تھا ۔ حتٰی کہ وہ فوت ہو گئی اور وہ قبر میں دفن کر دی گئی ۔ تدفین کے بعد وہ شخص واپس آ گیا ۔ پھر اسے یاد آ گیا کہ اس کی ایک تھیلی اس کی قبر میں گر چکی ہے وہ اپنے ساتھ والوں میں سے ایک ساتھی کو اپنے ہمراہ لے کر وہاں قبر پر آئے قبر کو کھولا اور اپنی تھیلی لے لی ۔ پھر وہ شخص ساتھی سے کہنے لگا ذرا ہٹو میں دیکھتا ہوں کہ میت کا کیا حال ہے ۔ لحد پر سے رکاوٹ کو دور کیا تو اس نے قبر میں آگ لگی دیکھی پھر وہاں سے وہ آ گیا اور اپنی ماں سے آ کر دریافت کیا کہ میری بہن کیا کیا کرتی تھی ۔ تو ماں نے بتایا کہ وہ اپنے اہل پڑوس کے دروازوں پر جا کر کان لگا کر انکی گفتگو کو سنتی اور پھر لوگوں سے چغلی کیا کرتی تھی ۔ تو اب معلوم ہو گیا ہے کہ وہ عذاب میں ہے۔ پس عذاب قبر سے جو محفوظ رہنا چاہے اس کو غیبت و چغلی سے خود کو بچانا چاہئے۔  (مُکاشتہ القلوب از امام غزالی رحمتہ اللہ علیہ)

اسمارٹ فونز

  چوں کے ہاتھ میں اکثر اسمارٹ فونز رہنے سے ہونیوالے بڑے نقصان یہ بات چین میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔ شنگھائی نارمل یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ اسکرینوں کے سامنے بہت زیادہ وقت گزارنے سے بچوں کی نیند متاثر ہوتی ہے جس کے باعث انہیں توجہ کرنے میں مشکلات کا سامنا ہوتا ہے جبکہ وہ زیادہ چڑچڑے ہو جاتے ہیں اور رویوں کے دیگر مسائل کا سامنا بھی ہوتا ہے۔ اس تحقیق میں 3 سے 6 سال کی عمر کے 571 بچوں کی ماؤں سے سروے کیا گیا تھا۔ ماؤں سے معلوم کیا گیا کہ بچوں نے گزشتہ ہفتے روزانہ کتنا وقت اسکرینوں (ٹیلی ویژن، اسمارٹ فونز، کمپیوٹر یا دیگر ڈیوائسز) کے سامنے گزارا۔ اس کے بعد ماؤں سے بچوں کے رویوں کے مسائل جیسے چڑچڑے پن، اکیلے وقت گزارنے کو ترجیح دینے یا بچوں سے دور رہنے اور دیگر کے بارے میں پوچھا گیا۔ سب سے آخر میں ان سے بچوں کی نیند کے معیار اور دورانیے کے بارے میں تفصیلات حاصل کی گئیں۔ تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ نیند کے معیار اور بچوں میں غصے سمیت رویوں کے دیگر مسائل کے درمیان تعلق موجود ہے۔ نتائج سے یہ عندیہ ملا کہ اسمارٹ فونز کا زیادہ استعمال بچوں کے لیے نقصان دہ ہوتا ہے۔...

ایک نامرد کی بیوی کی کہانی

  ایک نامرد کی بیوی کی کہانی: میرا شوہر نامرد ہے اور مجھے خلع چاہیے۔ وہ نکاح ختم کروانے کا عام سا کیس تھا۔ اچھی پڑھی لکھی فیملی تھی۔ دو پیارے سے بچے تھے کیوٹ اور معصوم سے۔ لیکن خاتون  بضد تھی کہ اسکو ہر حال میں خلع چاہیے، جبکہ میرا موکل یعنی کہ (شوہر)  شدید صدمے کی کیفیت میں تھا۔ جج صاحب بھی پورا کیس سنتے وقت کبھی حیرانی سے شوہر کو دیکھتے اور کبھی اس کی بیوی کو تو کبھی ان کے ساتھ کھڑے دو بچوں کو۔ جج صاحب اچھے آدمی تھے۔ انہوں نے کہا کہ آپ میاں بیوی کو چیمبر میں لے جا کر صلح کی کوشش کرلیں شاید بات بن جائے۔ (شوہر) کا وکیل ہونے کے ناطے مجھے تو بہت خوشی ہوئی کیونکہ میں بحثیت وکیل یہ کیس ہار رہا تھا۔ میں نے فوری حامی بھر لی۔ جبکہ مدعیہ (بیوی) کے وکیل نے اس پر اچھا خاصہ ہنگامہ بھی کیا لیکن خاتون بات چیت کے لئیے راضی ہوگئی۔ چیمبر میں دونوں میاں بیوی  میرے سامنے بیٹھے تھے:- " ہاں خاتون ! آپ کو اپنے شوہر سے کیا مسئلہ ہے"؟ - - "وکیل صاحب یہ شخص مردانہ طور پر کمزور ہیں اور نامرد ہیں۔" میں اسکی بے باکی پر حیران رہ گیا۔ میرے منہ سے ایک موٹی سی گندی سی گالی نکلتے نکلتے رہ گئی۔ الب...

باکمال انسان کبھی کسی کو نیچے نہیں گراتا،

  باکمال انسان کبھی کسی کو نیچے نہیں گراتا،  استاد صاحب نے کلاس میں موجود جسمانی طور پر ایک مضبوط بچے کو بلایا، اسے اپنے سامنے کھڑا کیا، اپنا ہاتھ اس کے کندھے پر رکھا اور اسے نیچے کی طرف دھکیلنا شروع کر دیا۔ وہ بچہ تگڑا تھا، وہ اکڑ کر کھڑا رہا۔ استاد محترم نے اپنا پورا زور لگانا شروع کر دیا۔ وہ بچہ دبنے لگا اور بلآخر آہستہ آہستہ نیچے بیٹھتا چلا گیا۔ استاد محترم بھی اسے دبانے کے لئے نیچے ہوتاچلا گیا۔ وہ شخص آخر میں تقریباً گر گیا۔ استاد صاحب نے اس کے بعد اسے اٹھایا اور کلاس سے مخاطب ہوا ۔۔۔ ”آپ نے دیکھا مجھے اس بچے کو نیچے گرانے کے لئے کتنا زور لگانا پڑا ؟" دوسرا یہ جیسے جیسے نیچے کی طرف جا رہا تھا میں بھی اس کے ساتھ ساتھ نیچے جا رہا تھا۔ یہاں تک کہ ہم دونوں زمین کی سطح تک پہنچ گئے۔“  وہ اس کے بعد رکا، لمبی سانس لی اور بولا  ”یاد رکھئیے ۔۔۔!!! ہم جب بھی زندگی میں کسی شخص کو نیچے دبانے کی کوشش کرتے ہیں، تو صرف ہمارا ہدف ہی نیچے نہیں جاتا، ہم بھی اس کے ساتھ زمین کی سطح تک آ جاتے ہیں۔ جب کہ اس کے برعکس ہم جب کسی شخص کو نیچے سے اٹھاتے ہیں تو صرف وہ شخص اوپر نہیں آتا، ہم ب...